Monday, 18 November 2024

 



راه وفا کی صلیب پر از قلم کلثوم خان سواتی


قسط نمبر1


آج دوسرا دن تھا آسمان پہ روئ کی طرح سفید بادل تھے لیکن آسمان پر نیلا رنگ بہت اٹھ رہا تھا پرندوں کو بھی یہ موسم بھا رہا تھا تبھی غول در غول پرندوں کی چہچہاہٹ کانوں میں رس گھول رہی تھی لان میں موجود سرخ سفید گلاب پر شبنم کے قطرے تھے اور سورج کی کرنیں پڑنے سے اسکے حسن کو دوبالا کر رہی تھیں


وہ کتنے ٹائم سے بالکونی سے حسین مناظر دیکھ رہی تھی جب نوراں نے خلل ڈالا


چھوٹی بی بی آپ کا فون ہے"


وہ چونکی اور اگلے ہی پل دھڑ دھڑ سیڑھیاں اتر کر لاؤنج میں رکھے کریڈل سے ریسیور اٹھانے لگی


"بيلو 11ساریہ میں عاتکہ بول رہی ہوں تم کب


آؤ گی کتنے دن ویٹ کرنا ہے"


اراده جلدی کا ہے لیکن اب ماما تو مان


جائیں نا "


اوکے تم جلدی آنا سر مظہر نے کہا ہے


پرسوں جانا ہے"


"اوکے


اس نے بے دلی سے فون رکھا ساریہ اعجاز ترمذی کی اکلوتی اولاد تھی یونیورسٹی کی طرف سے پکنک کاموقع ملا تھا لیکن صباحت بیگم ساریہ کی جدائی کا سننا بھی گوارا نہیں کر سکتی تھی تو یہ کیسے ممکن تھا کہ وہ ہفتہ بعد گھر آتی اعجاز ترمذی بار بار سمجھا رہے تھے


بیگم وہ اب بچی نہیں ہے کہ اپنا


خیال نہ رکھ سکے


آپ کو کیا پتہ اعجاز وہ اپنا کھانا بھی وقت پر نہیں کھاتی ایسے میں اگر وہ بیمار ہوئی تو کون اس کا خیال


رکھے گا"ارے بیگم مجھے معلوم ہے آپ بہت


پریشان ہوتی ہیں لیکن ہمیں اس کی جزبات کا بھی خیال رکھنا ہو گا ایسے


اس میں خود اعتمادی بڑھے گی "


"آپ بھی بس بیٹی کی ہی سائڈ لیں"


انہوں نے صوفہ کشن گود میں لیا اور صوفے پر براجمان ہوئیں اور آنکھیں سختی سے میچ لیں اعجاز ترمزی مسکرانے لگے


کانچ کا خوبصورت گلاس وہ اپنے گلابکی پنکھڑیوں کی طرح سرخ لبوں سے


لگا رہی تھی اسکے آئفون کی بیل ہوئی


کال پک کر کے آئی فون کان سے لگایا اور خود گرنے والے انداز میں اپنے جہازی سائز بیڈ پر براجمان ہوئی


السَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكاتُهُ كدهر ہیں جناب اکیلے اکیلے پکنک منایا جا رہا ہے اور ہم ناچیزوں کو یاد تک نہیں


کیا


بھاڑ میں جاؤ تم تو میرا مذاق ہی


اڑاتے رہتے ہو مرو تم“


ساریہ غرائی اب وہ اٹھ کے بیٹھ گئمیری کیا مجال جو مہ پارہ کا پارہ ہائی کروں اچھا سیریسلی بتاؤ جاؤگی ؟“ فہد مسکراتے ہوۓ گویا ہوا


فہد" ماما جانے نہیں دیتی وہ کہتی ہیں میں بہت لاپرواہ ہوں کہیں کھو گئ تو کیا ہو گا اب تم بتاؤ میں دودھ پیتی بچی تو نہیں کہ خود کی کٹر نہ کر سکوں


وہ معصومیت سے گویا ہوئی تو فہد


بولا

No comments:

Post a Comment

Einstein Turned Down Israel Presidency

 Did you Know🤔 As a Nobel Prize-winning physicist and the creator of the world's most famous equation, Albert Einstein had an impressiv...